قائد اعظم بہترین لیڈر

 


قائد اعظم  جن کا شمار دنیا کے مقبول ترین لیڈروں میں ہوتا ہے انہیں پاکستان کا  بانی
بھی کہا جاتا ہے 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے ان کا اصل نام محمد علی جناح  تھا  قوم نے آپ کی خدمات کے صلہ میں  آپ کو قائداعظم  کا خطاب دیاآپ میں  وہ تمام خوبیاں  تھیں  جوایک اچھے  لیڈر  میں  ہونی چاہیے
اللہ  اور اس کے رسول کی محبت
قائد  اعظم  ایک   سچے مسلمان  تھے آپ کے دل میں  اللہ  اور اس کے رسول کی محبت  کوٹ  کوٹ کر بھری ہوئی   تھی جب اپ اعلی تعلیم کے لیے لندن گئے تو اپ نے جس  درسگاہ میں داخلہ لیا اس کا نام لنکن ان تھا

اس درسگاہ میں داخلہ لینے کی وجہ اپ نے یہ بتائی کہ میں نے لنکن ان میں اس لیے داخلہ لیا کہ اس کے صدر دروازے پر دنیا کے عظیم قانون سازوں کی فہرست میں ہمارے پیارے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا نام بھی شامل تھا اپ نے پاکستان کا مطالبہ اسی لیے کیا تھا تاکہ مسلمان اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار سکیں اپ نے ایک جگہ فرمایا مسلمانوں کی قومیت کی بنیاد کلمہ توحید ہے وطن اور نسل نہیں   
اپ نے ایک دفعہ فرمایا  جب مجھے احساس ہوتا ہے کہ پاکستان بن گیا ہے تو میری روح کو اس قدر سکون ملتا ہے میں یہ مشکل کام اکیلے نہیں کر سکتا تھا میرا ایمان ہے کہ اس کام کے سلسلے میں مجھے حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا روحانی فیض حاصل رہا ہے اب یہ پاکستانیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس ملک کو خلافت راشدہ  کانمونہ بنائیں   مرنے سے کچھ عرصہ قبل اپ نے کہا میری خواہش ہے کہ جب میں مروں تو میرا دل گواہی دے کہ جناح نے اللہ  کے دین اسلام سے خیانت اور پیغمبر  اسلام حضرت محمد صلی اللہ  علیہ  وآلہ وسلم کی امت سے غداری نہیں  کی  

ذہین وفطین
قائداعظم  زہین و فطین شخصیت کے  مالک تھےان کی ذہانت کی تعریف سب ہی کرتے تھے یہ 1946 کا واقعہ ہے جب ایک دفعہ اپ مدارس یونیورسٹی میں مسلمان طلبہ سے خطاب کرنے کے لیے گئے وہاں پر ہندو طلبہ کا ایک وفد اپ سے ملنے ایا انہوں نے سخت الفاظ میں قائد سے کہا کہ اپ بھارت ماتا کے ٹکڑے کرنے پر کیوں تلے ہوئے ہیں قائد نے ان کی یہ بات بڑی تحمل سے سنی اپ نے پانی کا ایک گلاس اٹھایا دو  یاتین گھونٹ پانی  پیا اور پھر بقیہ گلاس اس طالبعلم

کی طرف بڑھا کر کہا اسے پی لو لڑکا حقارت سے پیچھے ہٹ گیا کیونکہ ہندو مسلمانوں کو ناپاک سمجھتے ہیں جب اپ نے ایک مسلمان طالب علم کو کہا کہ وہ یہ پانی پی لے اس مسلمان    طالب علم نے وہ پانی گٹا گٹ پی لیا اپ نے اس ہندو  طالب علم کو کہا کہ ہندو اورھ مسلمانوں میں یہی فرق ھے یہ سن کر ہندو طلباء  کا وفد واپس چلا گیا  ایک انگریز پروفیسر جس کا نام پیٹرز تھا آپ کو پسند نہیں کرتا تھا اس نے ایک دفعہ  آپ  سے سوال کیا اگر  تمھارے پاس  دو بیگ ہوں ایک میں  دولت اور دوسرے میں  ذہانت ھو تو تم کونسا بیگ لو گے آپ نے کہا دولت   والا یہ سن کر وہ پروفیسر مسکرایا اورکہا میں  ہوتا تو ذہانت والا بیگ لیتا قائداعظم نے کہا انسان وہی چیز لیتا ھے جس کی اس کے پاس کمی ہوتی ھے
مستقل مزاجی    قائد اعظم  مستقل مزاج شخصیت کے مالک تھے قائد اعظم کا قول تھا فیصلہ کرنے سے پہلے سو مرتبہ سوچو لیکن جب فیصلہ کر لو تو پھر اس پر ڈٹ جاؤ ایک دفعہ جب قائد اعظم بیمار تھے ایک لیڈی کمانڈو ان کا ٹمپریچر لینے ائی اپ نے اس سے پوچھا کہ مجھے کتنا ٹمپریچر ہے مگر اس نے جواب دیا کہ یہ بات میں صرف ڈاکٹر کو بتا سکتی ہوں کہ اپ کو کتنا ٹمپریچر ہے قائد اعظم نے دو تین دفعہ اصرار کیا مگر انہوں نے نہیں بتایا جب وہ چلی گئی قائد اعظم اپنی بہن فاطمہ کی طرف دیکھ کر مسکرائے اور کہا مجھے ایسے ہی لوگ پسند ہیں جو اپنی بات پر ڈٹ جائیں اور کسی سے خوف نہ کھائیں

وقت کی پابندی قائد اعظم  وقت  کے بہت پابند تھے ایک دفعہ جب اپ سٹیٹ بینک کا افتتاح کرنے گئے اس وقت اگے کی کرسیاں خالی تھیں اپ نے وہ کرسیاں ہٹا دیں اور جو لوگ بعد میں ائے وہ کھڑے رہے ان میں لیاقت علی خان بھی شامل تھے
محنتی شخص    قائد اعظم  بہت  محنتی تھے اپ نے پاکستان حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت کی اپنی صحت کی بھی پروانہ کی بر صغیر کے طول و عرض کے دورے کیے مسلمانوں میں ازادی کی تحریک پیدا کی اور مسلمانوں کے لیے اللہ کا ملک حاصل کرنے میں کامیاب رہے پاکستان بننے کے بعد اپ ہی صحت تیزی سے گرنے لگی مگر جب تک اپ کی صحت اجازت دی اپ پاکستان کے لیے کام کرتے رہے گاندھی نے اپ کے متعلق کہا تھا کہ اگر مجھے ایک بھی قائد اعظم جیسا لیڈر ملتا تو پاکستان کبھی نہ بنتا
قائد اعظم بہت سی خوبیوں  کے مالک تھے اپ کے متعلق جتنا بھی لکھا جائے کم ہے اللہ تعالی قائد اعظم کے درجات بلند کرے ہمارے ملک کو ایسے ہی لیڈر کی ضرورت ہے جو ملک میں استحکام پیدا کریں اور ترقی کی راہ پر گامزن کرے امین

Post a Comment

0 Comments