دلچسپ واقعات
عجیب و غریب روتا ہوا مینار
ترکی کی ایک مسجد میں ایسا مینار ہے جس کی چوٹی پر سے 24 گھنٹے پانی کے قطرے گرتے رہتے ہیں وہاں کے ادھے لوگ اس مینار کا پانی اپنے گھروں میں لے جاتے ہیں ساڑھے پانچ سو سال گزر چکے ہیں پانی کے قطرے بدستور اوپر سے گرتے
رہتے ہیں اج تک اس راز کو کوئی بھی نہیں جان سکا ہے
دمشق کی جامع مسجد
شام کے شہر دمشق میں اموی خلیفہ ولید بن عبدالمالک نے دمشق میں ایک عظیم الشان مسجد تعمیر کروائی تھی جو دمشق کی جامع مسجد کے نام سے مشہور ہوئی اس کی تعمیر پر بہت دولت خرچ کی گئی مورخین کا خیال ہے ملک شام کا پورے سات سال کا خراج اس مسجد پر خرچ کیا گیا اس کی تعمیر کے لیے ہندوستان فارس یعنی ایران مغرب اور روم وغیرہ مختلف ملکوں سے کاریگر اور تعمیر کا سامان منگوایا گیا صرف جزیرہ قبرص سے اٹھ جہازوں پر سونا اور چاندی لائی گئی تھی اور دور سے لوگ اسے دیکھنے کے لیے آتے تھے اور حیران ہوتے تھے یہ مسجد سر سے پاؤں تک سونے چاندی اور جواہرات سے بھری ہوئی تھی حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمت اللہ علیہ نے اپنے زمانے میں ایسے بیجا سمجھ کر سارا بیش قیمت سامان نکلوا کر بیت المال میں داخل کرنے کا ارادہ کیا اتفاق سے اس زمانے میں روم کے قاصد ائے ہوئے تھے انہوں نے جامع مسجد کو دیکھ کر کہا ہم لوگ سمجھتے تھے کہ مسلمانوں کا عروج چند روزہ ہے لیکن اس عمارت کو دیکھ کر اندازہ ہوا کہ مسلمان ایک زندہ قوم ہیں یہ سن کر حضرت عمر بن عبدالعزیز نے اپنا ارادہ بدل دیا
دنیا کے نصف شخص کی پوری داستان
امریکہ میں جان لپسی نودسکی نامی ایک ایسا شخص تھا جس کو لوگ نصف شخص کے نام سے پکارتے تھے وہ اپنی قسم کا واحد شخص تھا وہ جب شیو کراتا تھا تو صرف ایک رخسار کی جب بات بنواتا تھا تو صرف ایک حصے کے وہ اپنے کپڑے بھی دو رنگ کے بنواتا تھا اگر کوٹ کا ایک حصہ سفید ہوتا تھا تو دوسرا سیاہ ہوتا تھا یہاں تک کہ وہ جراب اور بوٹ بھی الگ الگ رنگ کے استعمال کرتا تھا اگر اس کے دائیں پاؤں میں سفید ہوتا تھا تو پاوں میں صرف سیاہ ہوتا تھا اس نے مرتے وقت یہ خواہش ظاہر کی تھی کہ اس کو کفن بھی دو رنگ کا پہنایا جائے اسے جس گاڑی میں ڈال کر قبرستان میں لے جایا جائے اس کی ایک طرف براون کیا ہوا ہو اور دوسری طرف سے سیاہ کیا ہوا ہو
ضحاک ایران کا ایک ظالم بادشاہ
ضحاک ایران کا ایک ظالم بادشاہ تھا پہلے فوج میں وہ ایک افسر تھا اس نے اپنی بادشاہ جمشید کے خلاف بغاوت کر کے تخت پر قبضہ کر لیا اور بادشاہ کو آلے سے چڑوا دیا اس کام کے لیے اس نے شیطان سے مدد لی شیطان نے خوش ہو کر اس کے کندھے پر بوسہ دیا جس سے اس کے دونوں کندھوں پر سانپ اگئے اور جب وہ ضحاک کو ڈستے تھے تو اسے بہت اذیت ہوتی تھی ضحاک نے سارے ملک میں منادی کرا دی کہ کون ہے جو اسے اس تکلیف سے نجات دلائے* اخر ایک بوڑھاشخص آیا اور اس نے ضحاک سے کہا کہ میں تمہاری تکلیف کو کم کر سکتا ہوں اگر تم روز دو انسانوں کا مغز ایک سانپ کو کھانے کو دو یعنی ہر روز چار انسانوں کا مغز دونوں سانپوں کو کھانے کو دو ضحاک نے ایسا ہی کیا جب ضحاک نے ان سانپوں کو غذا پہنچانے کے لیے ہزاروں بندگان خدا کی جانیں لی تو اس کے خلاف لوگوں میں بغاوت کا جذبہ پیدا ہو گیا ایک لوہار جس کا نام کاوہ تھا اس نے اپنی دھونکی ایک بانس سے باندھ دی یہ جھنڈا بنایا یہ علم بغاوت تھا ہزاروں لوگوں نے شاہی محل پر حملہ کر کے ضحاک کو ہلاک کر دیا اور اس کی جگہ فریدوں کو بادشاہ بنا دیا کاوہ لوہار کا یہی جھنڈا ایران کا قومی پرچم بن گیا اور در فش قاویانی کہلایا حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں جب ایران فتح ہوا تو مال غنمیت کے طور پر جہاں اور چیزیں مسلمانوں کے ہاتھ لگی ان میں در قاویانی بھی تھا
دنیا کی سب سے بڑی کتاب
دنیا میں ہر قسم کی کتابیں پائ جاتی ہے جن میں کچھ غیر معمولی طور پر موٹی اور وزنی ہوتی ہیں ایسی کتابیں زیادہ تر اسلامی اور سائنسی انسائیکلوپیڈیا پر مشتمل ہوتی ہیں کچھ عرصہ قبل دنیا کی سب سے بڑی کتاب کو نمائش کے لیے رکھا گیا اس کتاب کا تعلق اسٹریلیا سے تھا یہ کتاب دنیا کے نقشوں پر مشتمل اٹلس ہے جس کی لمبائی ایک اشارے اٹھ میٹر جبکہ چوڑائی 12 اشاریہ سات میٹر ہے اٹلس 128 صفحات پر مشتمل ہے اور اس کا وزن 150 کلو گرام ہے اس اٹلس کو اسٹریلی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کی سٹیٹ لائبریری کی مطالعہ گاہ میں رکھا گیا ہے اٹلس کی تیاری میں سو سے زائد نقشہ ساز اور ماہرین جغرافیہ دانوں اور فوٹوگرافروں نے حصہ لیا
0 Comments