بادشاہی مسجد

 بادشاہی مسجد لاہورمیں  واقع ہے یہ پاکستان کی دوسری بڑی مسجد ہے اور دنیا کی پانچویں بڑی مسجد ہے بادشاہی مسجد مشہور مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر نے تعمیر کروائی اس لیے اس مسجد کو عالمگیری مسجد بھی کہا جاتا ہے اس کی بنیاد 1632 میں رکھی گئی اس مسجد پر تقریبا چھ لاکھ روپیہ خرچہ ایا یہ مسجد پاکیزگی  اور خوبصورتی کا حسین امتیاز ہے یہ مسجد مکہ کی مشہور مسجد الولید کی نقل ہے یہ مسجد عالمگیری دروازہ کے قریب شاہی قلعہ لاہور کے سامنے مغرب میں واقع ہے مسجد کا صدر دروازہ مشرق میں ہے اور اور سنگ مرمر سے بنا ہوا ہے ڈیوڈھی مربع شکل کی ہے جس پر دو منزلہ عمارت ہے صدر دروازے تک پہنچنے کے لیے 22 سیڑھیاں  چڑھنی پڑتی ہیں اس مسجد کا صحن شمال جنوب 528 فٹ اٹھ انچ اور شرقا غربا 528 فٹ چار انچ ہے مسجد کے دو دروازے ہیں وضو کے لیے مربع صحن بنا ہوا ہے مسجد کی اصل عمارت 225 فٹ لمبی اور 115 فٹ چوڑی ہے کرسی فرش سے چھ فٹ بلند ہے ممبر  درمیانی برج تلے ہیں مسجد کی عمارت کے اوپر تین سفید سنگ مر مر کے گنبد ہیں جب سورج کی شعائیں ان پر پڑتی ہیں تو یہ انکھوں کو خیرہ کر دیتی ہیں مسجد کے شمال اور جنوب میں حجرے تھے جہاں دینی تعلیم کے لیے طلبہ اکٹھے ہوتے تھے مسجد کے چاروں کونوں پر سنگ سرخ کے چار مینار ہیں ہر مینار کی 204 سیڑھیاں ہیں اور مینار کی اونچائی 176 فٹ اٹھ انچ ہے یہ مینار دور سے نظر انے لگتے ہیں مسجد کے صحن میں پون لاکھ انسان نماز پڑھ سکتے ہیں مغل حکومت کے زوال کے بعد 1799 میں  پنجاب میں  جب سکھوں کی حکومت ائی تو انہوں نے اس مسجد کو بہت نقصان پہنچایا اور شاہی مسجد کے صحن میں گھوڑوں کو باندھنا شروع کر دیا اور صحن کا اصطبل بنا دیا 1857 میں جب انگریزوں کی حکومت ائی تو انہوں نے 1939 میں اس مسجد کی حالت بہتر کرنی شروع کی پاکستان بننے کے بعد مسلمانوں نے شاہی مسجد کی مرمت کی اور تزین وہ ارائش کا کام کیا اور 1960 تک یہ کام ہوتا رہا  تب جا کر یہ مسجد اپنی اصلی شکل میں واپس ائی 1974 میں جب دوسری اسلامی سربراہی کانفرنس ہوئی تو اسلامی ممالک کے سربراہوں نے نماز جمعہ اسی مسجد میں ادا کی اس مسجد میں ایک چھوٹا سا میوزیم بھی ہے شاہی مسجد اپنی خوبصورتی اور وسعت کے لحاظ سے دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے

Post a Comment

0 Comments